امت مسلمہ میں رؤیت ہلال کا مسئلہ برقرار: پاکستان میں چاند کب نظر آئے گا؟

امت مسلمہ میں رؤیت ہلال کا مسئلہ برقرار: پاکستان میں چاند کب نظر آئے گا؟
Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest

رمضان المبارک کے قریب آتے ہی جہاں لوگ نیکیاں سمیٹنے کی تیاریوں میں مصروف نظر آتے ہیں وہاں رمضان اور پھر شوال کا چاند دیکھنے سے متعلق مختلف آراء سامنے آتی ہیں۔ کہیں کوئی آٹھایسویں رمضان المبارک کو چاند کا اعلان کردیتا ہے تو کہیں چاند “دیکھے” بغیر چاند دیکھے جانے کا اعلان ہوجاتا ہے۔

مختصرا یہ کہ جہاں مسلم امت جیوگرافائی لحاظ سے بٹی ہوئی ہے وہیں شاید رؤیت ہلال کے مسئلے کو شرعی طور پر سمجھنے اور سائنس کی مدد سے پرکھنے میں بھی تضاد پایا جاتا ہے۔

چلیں رمضان المبارک کے چاند کی بات بعد میں کریں گے لیکن آج ہم شوال المکرم کے چاند کا تھوڑا جائزہ لیتے ہیں:

عداد کے مطابق چاند کی پیدائش معیاری وقت کے مطابق 30 اپریل 2022 کی شام 8 بجکر 28 منٹ پر ہوئی اور اگر اسے پاکستانی وقت میں دیکھا جائے تو یکم مئی 2022 کو رات 1 بجکر 28 منٹ پر چاند پیدا ہوا تھا۔

واضع رہے کہ چاند کی پیدائش سے مراد وہ وقت ہے جب سورج اور چاند زمین سے دیکھے جانے پر ایک ہی طول بلد یعنی longitude پر موجود ہوتے ہیں۔ اگر دونوں اجسام ایک سیدھ میں آجائیں تو سورج گرہن بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ یکم مئی 2022 کو ہونے والی چاند کی پیدائش کے وقت جنوبی امریکا کے جنوب میں غروب ہوتے سورج کو جزوی گرہن لگتا دیکھا بھی گیا۔

پاکستان کے شہر لاہور میں یکم مئی 2022 کو غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریبا 17 سے 18 گھنٹے تھی اور افق سے بلندی صرف پانچ سے چھ ڈگری تھی۔ ہمیں یہ بات معلوم ہے کہ غروب آفتاب کے بعد بھی سورج کی روشنی رہتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ چاند کو رؤیت کے قابل ہونے کے لئے ابھی وقت درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

solar and lunar eclipses myths

تقریبا 10 سے 15 منٹ بعد مغربی آسمان اتنا مدھم ہوجاتا ہے کہ اگر آسمان میں “قابل رؤیت” ہلال موجود ہو تو دکھائی دیتا ہے۔

غروب آفتاب کے 15 منٹ بعد چاند کی بلندی صرف 3 ڈگری رہ گئی تھی جس کا مطلب یہ ہے چاند قابل دید نہیں لہذا پاکستان میں عیدالفطر 3 مئی 2022 بروز منگل ہوگی۔

یہاں ایک بات واضع رہے کہ آج غروب آفتاب کے وقت چاند 17 گھنٹے کا تھا جبکہ 2 مئی 2022 کی شام کو چاند کی عمر تقریبا 41 گھنٹے ہوگی یعنی چاند کا روشن حصہ موٹا دکھائی دے گا۔ اس موٹائی کے بارے میں بتاتے ہوئے بہت سے لوگ نظر آئیں گے کہ دیکھو چاند دوسری شوال کا ہے لیکن اس بات میں کوئی حقیقت نہیں۔

وزیرستان اور افغانستان میں رؤیت

وزیرستان اور افغانستان میں 30 اپریل 2022 کو ہی رؤیت کا اعلان کردیا گیا تھا جبکہ تکنیکی لحاظ سے یہ رؤیت ہی غلط ہے کیونکہ جس شام انہوں نے چاند دیکھا اس شام چاند سورج سے پہلے غروب ہوچکا تھا۔ حیرت اس بات پر ہے کہ انہوں نے عیدالفطر کا اعلان بھی کردیا اور آج عید بھی منائی گئی!

آخر میں بس یہ کہونگا کہ آج کل کی ٹیکنالوجی کو ایک طرف کر کے رؤیت ہلال کے مسئلے پر بات کرنا نہ صرف غلط شمار ہوگا بلکہ امت میں تفرقے کا بھی باعث بنے گا کیونکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی وہ واحد ذریعہ ہے جو کسی بھی جذبات اور خیالات سے پاک ہے ورنہ تو شہادتوں کی بات اور ان پر یقین کیا جائے تو وزیرستان اور افغانستان والے بھی شہادتیں دیتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں:

how to make telescope at home

آپ کی نظر میں کیسے اس مسئلے کا حل نکل سکتا ہے؟ کمنٹ کرنے بتائیں۔

پوسٹ کوآگے پھیلائیں