ناسا کی جونو خلائی گاڑی نے سیارہ مشتری کے گرد چکر لگاتے ہوئے 352 کلومیٹر کی دوری سے نظامِ شمسی کے چھٹے بڑے چاند یوروپا کی تصویر لی ہے۔ یہ انسانی تاریخ میں تیسری بات ہے کہ کسی خلائی گاڑی نے اس برف سے ڈھکے چاند کی اتنے قریب سے تصویر لی ہے۔ اس سے پہلے سن 2000 میں گلیلیو خلائی گاڑی نے اس چاند کی تصویر زمین تک بھیجی تھی۔
واضح رہے کہ ناسا اور یوروپین اسپیس ایجنسی کی جانب سے یوروپا کے اس برفیلی تہہ کے نیچے چھپے کھولتے پانی کے سمندر میں زندگی کے شواہد کی تلاش کے لیے ایک تفصیلی مشن 2024 میں بھیجے جانے کا امکان ہے جسے “یوروپا کلیپر“ کا نام دیا گیا ہے۔
یوروپا کلیپر مشن اس چاند کا اسی طرح مطالعہ کرے گا جیسے کیسینی خلائی گاڑی نے سیارہ زحل کے چاند اینسلادس کا مطالعہ کیا اور یہ بتایا کہ اس چاند پر زندگی کے شواہد موجود ہیں۔ اس چاند کے بارے میں پاکستانی نژاد جرمن سائنس دان ڈاکٹر نوزیر خواجہ نے بھی دریافت کرکے سائنسی علم سازی میں اپنا حصہ ڈالا اور اب یوروپا کلیپر مشن کے لیے بھی تیاریوں میں لگے ہیں۔
زمین کے علاوہ زندگی کی تلاش اور میری انعام یافتہ اینیمیشنز
میرے اور جرمنی کی فری یونیورسٹی کے اشتراک سے زحل کے چاند پر زندگی کی تلاش کے بارے میں بنائی گئی تفصیلی اینیمیشن